featured Slider

سعودی کنگ شاہ سلمان گولی لگنے سے زخمی، بادشاہی کی جنگ جاری، آخر کار بھانڈہ پھوٹ ہی گیا

 دوستو سعودی حکومت ایک غاصب حکومت ہے جس نے خلافت عثمانیہ سے خانہ کعبی کا انتظام چھینا تھا۔شاہ سعود نے شیطان بزرک برطانیہ کی مدد سے پاور حاصل کر کے خلافت عثمانیہ کے مقابل ہتھیار اٹھائے تو اس وقت کے خلیفہ نے خانہ کعبہ کا انتظام و انصرام شاہ سعود خاندان کے حوالے کر دیا۔
جس کے بعد جنت البقیہ میں موجود اہلیبیت ع ،امہات المومنین اور اصحاب رسول کے روضوں پر بلڈوزر چلا دیا گیا وہ بد بخت تو روضہ رسول کے خلاف بھی کھڑا ہو گیا تھا کہ امت مسلمہ چیخ پڑی تو اس نے اپنا ارادہ ملتوی کر دیا اور فتوی  بکاو مولویوں سے دلوایا کہ بعد ازاں یہ کام مکمل کیا جائے گا۔
بادشاہی سعود خاندان سے ہوےی ہوئ شاہ سلمان تک پہچی جس کے بعد یہ بادشاہی سلمان کے کسی چھوٹے بھائ کو دی جانی تھی مگر شاہ سلمان نے اپنی زندگی میں ہی اسے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو سونپ دی۔
جس سے خاندان کے اندر دراڑ پڑنی شروع ہو گئی۔

محمد بن سلمان ایک عیاش جو طاقت کے نشے میں بدمست ہاتھی سے بھی بد تر  اور ظالم ترین شخص ہے جو کہ یورپ سے تعلیم یافتہ ہے اور وہاں سے ہی اسے پراپگینڈہ سکھا کر بھیجا گیا ہے ہے یعنی وہ دشمنان اسلام کا خاص کارندہ ہے۔اس نے کسی بھی رشتہ دار کو حکومت کے قریب بھی نہیں بھٹکنے دیا۔
اس نے اپنے دور حکومت میں سعودیہ کو عیاشیوں کا اڈہ بنانے میں کوئ کسر نہیں چھوڑی ہے۔اس نے سعودی عرب کو ماڈرن ترین ملک بنا دیا۔ملک کے اندر ایسے کام کروائے جو کسی نے سوچ بھی نہ رکھے ہوں۔
اس نے ملک میں مردوں کے علاوہ عورتوں کی ریسلنگ کروائ جو سرکاری ٹی وی پر دکھائ گئ اور بعد ازاں غلط ویدیوز پر معزرت بھی کی۔اس نے یورپ کے لوگوں سے میوزک کنسرٹس کروائے، جوئے کے اڈے بنا دیے بلکہ امام کعبہ کو بھی کیسینو میں جوا کھلوایا ےاکہ لوگ اسے دیکھ کر کیسینو کی طرگ مدعو ہو سکیں۔
عورتوں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے۔اور تو اور اس نے سعودی عرب میں نیکڈ ستی بھی بنوا دیا کہ اس شہر میں عورتیں جس لباس میں چاہیں آزادی سے پھر سکتی 

ہیں۔
اپنے ظالمانہ رویے کی وجہ سے محمد بن سلمان نے اپنے کئی رشتہ داروں کو پابند سلاسل کیا  اور کئی ایک کو قتل بھی کروا دیا اور اپنے مخالفین کو سزائے موت بھی دے دی۔کطھ علما جو اس کے ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے ان کی گردنیں بھی تن سے جدا کر دی گئیں جن میں ایک شیعہ عالم دیں شہید باقر النمر ہیں جنہوں نے حکومت مخالف بیانات دیے جن کی وجہ سے ان کو 36 ساتھیوں سمیت قتل کر دیا گیا۔
اسی طرح سوشل میڈیا پر بھی کوئ باشندہ کچھ للھ دے یا بول دے تو اسے اپندگی سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔
مشہور و معروف صحافی جمال خشوگی کو بھی محمد بن سلمان نے خود جس بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا اس کی کہانیاں آپ جانتے ہی ہیں۔
جمال خشوگی کے قتل کے بعد جب حالات خراب ہوئے تو سلمان کے بھائیوں اور باقی شہزادوں نے محمد بن سلمان کے خلاف بغاوت کی تو ایک گھمسان کی جنگ ہوئ جس میں کئ لوگ جان سے گئے اور بہت سے ابھی بھی قید میں ہیں۔
جس کے بعد شاہ سلمان پردے سے غائب ہو گیا تقریبا" 20 دن بعد ایران کی ایجنسیز نے خبر جاری کی کہ شاہ سلمان کو اس لڑائ میں گولی لگ گئی تھی اور وہ اب اسرائیل میں زیر علاج ہے۔
جس کے تقریبا دو ہفتے بعد شاہ محمد نے خود میڈیا پر آ کر کانفرنس کی کہ میں سیر پہ گیا ہوا تھا۔
شاہی محلات میں میں دبی بغاوت کی چنگاری جلتی رہی اور گزشتہ دنوں پھر ایک گھمسان کی لڑائ عرب حکومت کے محلات میں چلی جس کے بعد حالات بے حد خراب ہو گیے تو سعودی عرب کو جام کرنا پڑ گیا عمرہ اور جمعہ نمازوں کے اجتماعات بھی سرکاری ھکومت کے مطابق روک دیے گیے۔کورونا وائرس کی آڑ میں یہ سب چھپ گیا جبکہ باوثوق ذرائع کے مطابق ملک کے مختلف ایک مشہور معروف اسلامی ملک کی آرمی کے سپرد  کر دہے گیے ہیں۔جبکہ شاہ سلمان اس لڑائ میں شدید زخمی ہو چکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کچھ بہت بڑا دھماکہ دار  فساد برپا ہوا ہے جسے میڈیا پر نہیں آنے دیا جا رہا مگر اندر ہی اندر کچھ جل رہا ہے جس کا بھانڈا عنقریب سوشل میڈیا پر پھوٹنے والے ہے۔یا ہو سکتا ہے کہ اسے سوشل میڈیا کی زینت نہ بھی بننے دیا جائے۔
SHARE

Author

Hi, Its me Hafeez. A webdesigner, blogspot developer and UI/UX Designer. I am a certified Themeforest top Author and Front-End Developer. I'am business speaker, marketer, Blogger and Javascript Programmer.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 Post a Comment:

Post a Comment

Post Page Advertisement [Top]